اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے اسیران کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں جن 477 فلسطینی اسیران کو رہا کیا جائے گا اسرائیلی عسکری عدالتیں ان قیدیوں کو883 مرتبہ عمر قید اور 4940 سال قید کی سزائیں سنا چکی ہیں۔
کثیر الاشاعت اسرائیلی روزنامے ’’ھارٹز‘‘ نے اپنے پیر کےاشاعیے میں نشر رپورٹ میں بتایا کہ منگل کے روز رہائی پانے والے 477 اسیران، جن کی فہرست اتوار کو شائع کی گئی تھی، میں سے 275 قیدیوں کوعمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس طرح ہر قیدی کو اوسطا 3.21 مرتبہ عمر قید دی گئی تھی، اسی طرح 198 قیدی عمر قید کے بجائے مختلف مدتوں کی سزاؤں کے حامل تھے، اس طرح ان میں سے ہر قیدی کو لگ بھگ 24.9 سال قید میں رہنا تھا۔ رہائی پانے والوں میں سے تین قیدی ایسے تھے جن کا ٹرائل ابھی جاری تھا۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ عمر قید سے کم سزا پانے والے198 میں سے 27 قیدی ایسے تھے جنہیں 30 سال یا اس سے زائد عرصہ قید سنائی گئی تھی،96 قیدیوں کو 20 سے 30 سال، 54 اسیران کو 11 سے 20 سال، جبکہ 11 کو 11 سے کم سال قید کی سزا دی گئی تھی۔