(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ۔ نائل البرغوثی کو پہلی بار اس وقت گرفتار کیا گیا جب ان کی عمر 21 سال تھی اور انہیں 1978ء میں عمر قید اور 18 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔
صیہونی زندانوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنےوالے ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست کے حکام نے اسرائیلی عقوبت خانوں میں طویل ترین مدت سے قید 65 سالہ قید فلسطینی قیدی نائل البرغوثی کو "نفحہ” جیل سے "الجلمہ” تفتیشی مرکز منتقل کر دیا۔
جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ نائل البرغوثی کی جیل سے تفتیشی مرکز منتقلی کی وجوہات کے بارے میں کوئی اضافی معلومات دستیاب نہیں۔ وہ مسلسل چار دھائیوں سے اسرائیلی جیلروں کی بدسلوکی، انتقام اور اور ظالم کا شکار ہیں۔
واضح رہے کہ ان کے قریبی رشتہ داروں میں ان کی اہلیہ کے سوا باقی تمام لوگ وفات پار چکے ہیں۔ گذشتہ نومبر میں فلسطینی اسیر نائل البرغوثی اسرائیلی غاصب کی جیلوں میں اپنے 43 ویں سال میں داخل ہوئے، جن میں سے انہوں نے 34 سال مسلسل قید میں گزارے جو کہ قابض جیلوں میں اسیران کی فلسطینی قومی تحریک کی تاریخ کا طویل ترین دورانیہ ہے۔