اسرائیلی جیلوں میں مقید چھ ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں میں سے چار ہزار کے لگ بھگ قیدیوں نے اپنے مطالبات کے حصول کے لیے جیلوں میں بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے، دو ہفتوں سے جاری اس ’’خالی پیٹ‘‘ معرکے میں روزانہ کی بنیاد پر نئے قیدی شامل ہو رہے ہیں۔
اسی ضمن میں اسرائیلی جیل ’’جلبوع‘‘ میں موجود 420 فلسطینیوں نے بھی منگل کے روز سے اس بھوک ہڑتال میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
فلسطینی وزارت اسیران نے اپنے جاری کردہ بیان میں بتایا ہے کہ جیل میں موجود فلسطینی اسیران نے مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اسیرانکی ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں قومی محاذ سے لوی عودہ، فتح سے علی المسلمانی،جہاد اسلامی سے جہاد اغباریہ اور اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس سے ابو علی العباسی اسیران کے حقوق کی جنگ میں حصہ لیں گے۔
خیال رہے کہ صہیونی جیلوں میں فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کو چوبیس روز گزر چکے ہیں۔ رواں سال کے دوسرے نصف کے آغاز سے صہیونی حکام نے جیلوں میں موجود اسیران کے خلاف پہلے سے جاری ظالمانہ کارروائیوں میں اضافہ کر دیا تھا جس کے بعد اسیران نے مجبور ہو کر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کر دی۔