(فلسطین نیوز ۔مرکز اطاعات) فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر کی مختلف کالونیوں، قصبوں اور محلوں میں سوموار کے روز اسرائیلی فوج کی پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔ قابض فوج کی کارروائیوں کا سلسلہ منگل کی رات بھی جاری رہا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بیت المقدس میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں ا وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی فوج کے مسلح دستوں نے مشرقی بیت المقدس میں العیساویہ کے مقام پر لوگوں کےگھروں میں گھس کر توہین آمیز انداز میں شہریوں کی تلاشی شروع کی۔ اس پر شہری احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پرنکل آئے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے قابض فوجیوں نے ان پر دھاتی گولیوں، آنسوگیس کے شیلوں اور فائرنگ کی بوچھاڑ کردی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض فوجیوں نے تلاشی کی آڑ میں العیساویہ کالونی میں گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا، قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی اور نقدی اور زیورات لوٹ لیے۔
قبل ازیں صہیونی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں العیساویہ کالونی کے ایک مکان سے پستول ملا ہے۔ وہ اس سلسلے میں مزید اسلحہ بھی تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ صہیونی فوجیوں نے پستول رکھنے کے الزام میں ربحی ابو الحمص نامی ایک شہری کو حراست میں بھی لے لیا۔ العیساویہ سے متصل او ریالہ کالونی میں تلاشی کے دوران داؤد عطیہ نامی شہری کو حراست میں لے لیا۔ اسرائیلی خفیہ اداروں نے علاء نبیل صلاح کا پیچھا کیا جس پراس نے بھی خود کو صہیونی پولیس کے حوالے کردیا۔
شمال مغربی بیت المقدس میں قابض صہیونی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان اس وقت جھڑپیں ہوئیں جب صہیونی پولیس اہلکاروں نے شہید فلسطینی احمد جمال طہ کی نماز جنازہ کے جلوس میں شریک شہریوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔
طبی ادارے ہلال احمر فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ سے سات، دھاتی گولیوں سے تین اور زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ سے 30 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
ہلال احمر فلسطین نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے چند مزید فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں 16 سالہ اسحاق بدران، 22 سالہ احمد قنیبی اور 19 سالہ محمد علی شامل ہیں۔