اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے جانے سے 4 افراد دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے-
فلسطینی شہری نابلس کے جنوب میں واقع بورین میں صیہونی قابضین کی جانب سے فلسطینیوں کی 300 ایکڑ اراضی تحویل میں لئے جانے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے- مقامی ذرائع کے مطابق 500 سے زائد مظاہرین جن میں 32 غیرملکی کارکنان بھی شامل تھے- ایک ماہ کے دوران اسرائیلی قابضین کی جانب سے گائوں کی 300 ایکڑ زمین ہتھیا لینے کے خلاف پرامن مارچ کر رہے تھے- اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کے ساتھ ملکر یہودی قابضین نے بھی مظاہرین پر بڑھ چڑھ کر حملے کئے- اس کے علاوہ صیہونی قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے 4 مظاہرین بے ہوش ہوگئے- پہلے کی طرف اس مرتبہ بھی مارچ میں غیرملکی مظاہرین شریک ہوئے‘ نماز اور دعا کے بعد پرامن مظاہرین جونہی اسرائیلی حکومت کی طرف سے تعمیر کی گئی دیوار کے قریب پہنچے تو اسرائیلی فوج نے ان پر کیمیکل سپرے اور آنسو گیس کے شیلوں کی بارش کردی جس سے بعض مظاہرین کو قے آنا شروع ہوگئی اور کچھ دم گھٹنے کے باعث بے ہوش ہوگئے- مظاہرین نے دیوار کی تعمیر کے خلاف قائم کمیٹی کے ارکان محمد الخاطب اور ادیب ربو رحمان سمیت ان تمام اسیروں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا جو اسرائیل کی حراست میں ہیں- دریں اثنا ریڈیو ہپرو کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز تین فلسطینی نوجوانوں کو نابلس کے گائوں فروک کے قریب حراست میں لے لیا- ان فلسطینی نوجوانوں پر اسرائیلی فوج پر حملوں کا الزام عائد کیا گیا ہے-