رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے کے شہر طولکرم میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جامعہ حضوری کےقریب جھڑپیں ہوئیں جن میں کم سے کم 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے جامعہ حضوری کے طلباء پر براہ راست فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
امدادی ادارے ہلال احمر فلسطین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ، ربڑ کی گولیوں کے استعمال اور آنسوگیس کی شیلنگ سے 19 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ 10 شہریوں کو گولیاں لگی ہیں جنہیں اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔
ادھر رام اللہ کے شمالی قصبے البیرہ میں اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 17 فراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بیشتر شہری آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کے دوران مزید چھ افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ حراست میں لیے گئے شہریوں میں رام اللہ کے دو سگے بھائی جن کی عمریں 17 سال سے کم بتائی جاتی ہیں بھی شامل ہیں۔ باسل اور غسان عیسیٰ شبایح کو گرفتاری سے قبل وحشیانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔
گرفتار کیے گئے دوسرے شہروں کی شناخت مہند ابراہیم ابو فخیدہ، ھانی عبدالمجید مظلوم اور احمد ابو فخیدہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔