اسیران مرکز فلسطین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے گرفتار اسیران کے خلاف بھی ظالمانہ کارروائیاں جاری رکھیں۔
اسیران مرکز فلسطین کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اسرائیل نے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں سے 36 بچوں سمیت 260 فلسطینیوں کو گرفتار کیا، فلسطینیوں کی گرفتاری کے لئے صہیونی سکیورٹی فورسز نے شہروں، دیہاتوں اور مہاجر کیمپوں میں ایک سو تیس سے زائد کارروائیاں کیں، اسیران مرکز فلسطین کی ماہانہ رپورٹ میں جاری اعداد و شمار کے مطابق گرفتاریوں کا سلسلہ مغربی کنارے کے سب سے بڑے شہر الخلیل میں سب سے تیز رہا، جہاں سے 80 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ اسرائیل نے 36 بچوں کے ساتھ ساتھ دس خواتین کو بھی گرفتار کرلیا۔
گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے کے علاوہ غزہ کی پٹی سے بھی چار افراد کو اٹھایا گیا تھا، یاد رہے کہ اسرائیلی فورسز اور یہودی آباد کار سن 2005ء سے غزہ خالی کر چکے ہیں تاہم 2007ء میں غزہ پر حماس کی حکومت کے قیام سے لیکر اب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے جاری ہیں، صہیونی فوج آئے روز غزہ میں دراندازی کرکے فلسطینیوں پر حملے کرتی رہتی ہے، اسیران مرکز فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اگست کے مہینے میں اسرائیل نے فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے گرفتار اسیران کے خلاف بھی ظالمانہ کارروائیاں جاری رکھیں۔
اس مہینے میں ریمون جیل کے یونٹ 6 میں اسرائیلی فوج کے خصوصی یونٹ کے حملے میں سات فلسطینی اسیر شدید زخمی ہو گئے، اسی طرح نفحہ جیل کی یونٹ 14 پر حملہ کیا گیا، جس میں متعدد اسیران کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، عسقلان جیل کے یونٹ 3 کی بیرک 12 پر دھاوے میں اسیران سے توہین آمیز سلوک کیا گیا، جیل میں 14 فلسطینی مریض اسیران کا علاج کروانے سے انکار کر دیا گیا، متعدد جیلوں میں اسیران سے عریاں تفتیش کا سلسلہ بھی جاری رہا، اسیران مرکز فلسطین نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس مہینے کے دوران بھی فلسطینی قیدیوں کو اذیت سے دوچار کرنے کے لیے بلا وجہ ایک جیل سے دوسری جیل منتقل کیا جاتا رہا، صہیونی انتظامیہ فلسطینیوں کو جیل کی تبدیلی کے بہانے گھنٹوں تفتیش اور دیگر تکلیف دہ مراحل سے گزارتی رہتی ہے۔