اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم سے کم 35 افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم "کلب برائے اسیران” کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں گرفتار کیے جانے والوں میں اکثریت مغربی کنارے کے الخلیل شہرسے تعلق رکھتی ہے۔ دوسرے نمبر پر بیت المقدس سے کئی فلسطینی گرفتار کیے گئے ہیں۔مغربی کنارے کے شہروں طولکرم سے عیسیٰ عمر مصطفیٰ عودہ، مصطفیٰ عمر مصطفیٰ عودہ، وسیم عبدالکریم حامد، یاسر محمود عبدالرحیم، محمود رایق حسین ابو ساری، بدر ناصیف، بیت لحم سے عیسیٰ ناصر شوکہ، محمد راید محمد حمامرہ، علی محمد عیسیٰ الرشایدہ، عناد علی محمد الرشایدہ، نابلس سے آدم عدیلی، یوسف منیر بنی فضل، معتز محمود محمد فشاشہ، جنین سے قیس مید قبہا، محمد مفید نزال، رام اللہ سے محمود کحلہ اورخنظلہ یوسف بشارات کو گرفتار کیا گیا۔
الخلیل سے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں میں سابق اسیرہ سعاد عبدالکریم ارزیقات، منتصر ناصر احمد الطردہ، محمود محمد یسری العویوی، محمود عاطف حسین شلش، معزوز ابراہیم یوسف عوض، رافت مصطفیٰ محمد عوجِ شحدہ یوسف شحدہ عادی، مالک ابراہیم صبری عوض، بیت المقدس سے نو شہریوں عدنان احمد نعمان، عزام عباسی، محدم الحلایقہ، محمد الھشلمون، ایاد ابو ھداون، دو بچیوں علاء حسن اور اسماء عباسی اور موسیٰ عباسی شامل ہیں۔ ان کی عمریں 11 سے 30 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔