دنیا بھر میں امریکی واسرائیلی سفارتخانوں کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرے ہوں گے
عالمی مارچ برائے آزادئ القدس ،ایشیائی ممالک کے مندوبین کی کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے ملاقات
عالمی مارچ برائے آزادئ القدس (گلوبل مارچ ٹو یروشلم) کے عنوان سے ایشیائی ممالک سے آئے ہوئے مندوبین کی کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے ملاقات میں ایشیائی ممالک بشمول انڈو نیشیا،ایران،بھارت،پاکستان،بنگلہ دیش،فلسطین سمیت اردن
کے وفود کی شرکت۔
کراچی( )عالمی مارچ برائے آزادئ القدس (گلوبل مارچ ٹو یروشلم) کے عنوان سے ایشیائی ممالک کے مندوبین نے کراچی پریس کلب صحفیوں سے ملاقات کی اس دوران ایشائی ممالک کے وفودمیں محمد معروف (انڈو نیشیا)،سلیم غفوری(ایران)،معین الدین خان (بنگلہ دیش)،فیروز مٹھی بور والا (بھارت)صابر کربلائی (پاکستان)،ڈاکٹر محمد(فلسطین)،عبداللہ(اردن) اور پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں بشمول ،سابق رکن اسمبلی جے سالک ،محمد حسین محنتی( امیر جماعت اسلامی کراچی)،حافط نعیم(سیکرٹری جنرل)،مظفر احمد ہاشمی (سابق رکن قومی اسمبلی)،علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی(مرکزی رہنما جمعیت علمائے پاکستان)،صابر کربلائی (ترجمان فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان ) دیگر نے صحافیوں سے ملاقات کی۔
عالمی مارچ برائے آزادی القدس میں دنیا بھر سے بلا رنگ ونسل اورزبان تمام مذاہب کے 10 لاکھ افراد بیت المقدس کی آزادی کیلئے 30 مارچ کو مقبوضہ فلسطین کی چار سرحدوں سے یروشلم کی جانب پرامن احتجاجی مارچ کریں گے اور اسی روز دنیا بھر میں امریکی واسرائیلی سفارتخانوں کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ گلوبل مارچ کا مقصد فلسطینی بھائیو ں کو صیہونیوں سے نجات دلانے کیلئے پرامن احتجاج کرنا ہے۔ یہ بات عالمی مارچ برائے آزادی کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں ہونے والے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر شرکاء نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان میں فیروز مٹھی بور والا (بھارت)، ڈاکٹر محمد (فلسطین)، سلیم غفوری (ایران)، محمد معروف (انڈونیشیاء)، ہینگ سانا کوچی (جاپان) جے اے سالک (عالمی منیارٹی الائنس)، جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، سابق رکن قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی، جمعیت علماء پاکستان کے قاضی احمد نورانی صدیقی، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے صابر کربلائی اور علی احمر سمیت دیگر شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایشین پیپلز سالیٹری فار فلسطین کے تحت ہونے والے اس عالمی مارچ کے شرکاء 30 مارچ کو مقبوضہ فلسطین کی چار سرحدوں مصر، لبنان، شام اور اردن میں جمع ہوں گے اور پرامن طریقے سے بیت المقدس یروشلم کی جانب پرامن مارچ کریں گے جبکہ اسی روز دنیا بھر میں امریکا اور اسرائیل کے سفارتخانوں کے سامنے یروشلم کی آزادی اور فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم وزیادتیوں کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایشیائی ممالک متحد ہوجائیں تو امریکا ، یورپ اور اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔ گزشتہ برس بین الاقوامی مارچ کی بدولت غزہ کی پٹی کا معاملے کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں ایشیائی ممالک کے وفود نے عالمی مارچ کے حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل دی۔ عالمی مارچ کیلئے بھارت سے روانہ ہونے والا کاروان واہگہ کی سرحد کے راستے پاکستان میں داخل ہونے کے بعد لاہور پہنچے گا ۔بعد ازاں دونوں ممالک کا مشترکہ قافلہ ملتان کے راستے کراچی آنے کے بعد کوئٹہ سے ایران کے شہر زاہدان کیلئے روانہ ہوگا۔ پاکستانی قافلے میں شرکاء کی رجسٹریشن کیلئے ایک پانچ رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جس کے سربراہ مظفر احمد ہاشمی ہوں گے جبکہ ارکان میں قاضی احمد نورانی، کرامت علی (پائلر) ، علامہ عقیل انجم قادری اور ڈاکٹر محمد شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یروشلم نہ صرف مسلمانوں بلکہ عیسائیوں کیلئے بھی مقدس مقام کا حامل ہے جبکہ قابض اسرائیل نے بیت المقدس میں انفرادی حیثیت میں آنے کی ممانعت کرتے ہوئے 50 افراد کے وفد کی پابندی عائد کررکھی ہے چنانچہ 10 لاکھ افراد اکٹھے ہو کر پرامن طور پر یروشلم جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم فلسطین آزادی کے تحت قافلے کے شرکاء کا فلسطین پہنچنے پر خیرمقدم کیا جائے گا جبکہ اسرائیل اس پرامن قافلے کو روکنے کی کوشش میں ہے۔