فلسطین کے ستائیس سال سے اسرائیلی زیر حراست رہنما ابراھیم بارود کو آج صبح رہائی مل گئی، اپنی اس طویل حراست کے دوران بارود کو سات سال تک قید تنہائی میں ڈالا گیا۔ رہائی کے بعد بیت حانون کراسنگ سے غزہ داخل ہونے والے اسیر رہنما کا غزہ میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔
قبل ازیں اسرائیلی جیل حکام نے رسمی طور پر ابراھیم بارود کے اہل خانہ کو آگاہ کیا تھا کہ پیر کے روز انہیں رہا کر دیا جائے گا۔ انہیں ریمون جیل سے مجدل اور پھر یہاں یے بیت حانون (ایرز) کراسنگ تک لایا گیا۔
اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے ابراھیم بارود کو دو اپریل 1986 کو غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے جبالیا کیمپ میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا، اسرائیلی عدالت نے انہیں اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں شرکت کے الزام میں 27 سال قید کی سزا سنائی تھی جو آج مکمل ہو گئی۔
بارود نے یہ ستائیس سال مختلف صہیونی عقوبت خانوں میں گزارے، وہ فلسطین کے انتہائی اہم اسیر رہنماؤں میں شامل ہیں۔ انہیں صبر کے جنرل کا لقب دیا گیا ہے۔ یہ لقب ان کو دیا جاتا ہے جو پچیس سال صہیونی عقوبت خانوں میں گزار لیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین