فلسطینی تنظیم برائے اسیران نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی عقوبت خانوں میں پانچ ہزار کے لگ بھگ فلسطینی قیدیوں میں سرطان کے مریضوں کی تعداد 26 ہوگئی ہے۔ تنظیم کے مطابق محمود ابو صلاح سرطان بھی کینسر کے مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ”واعد” کی جانب سے منگل کے روز جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ الخلیل کے علاقے دورا سے تعلق رکھنے والے ابو صالح کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جس میں سے گیارہ سال گزر چکے ہیں۔ انہیں آج کل ریمون جیل میں رکھا گیا ہے۔
لسطینی اسیران کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم تنظیم نےبتایا کہ اسرائیلی جیلوں میں خطرناک امراض میں مبتلا قیدیوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ انہوں نے اس صورتحال پر عالمی ادارہ صحت اور ریڈ کراس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان جیلوں سے قیدیوں کے خون کے ٹیسٹ کروائیں تاکہ ان کو لاحق امراض کا اندازہ لگایا جا سکے۔ انہوں نےکہا کہ عالمی تنظیموں کی خاموشی میں قیدیوں کے لیے بڑی مصیبت پنہاں ہے۔
صہیونی عقوبت خانوں میں موجود قیدیوں کے صحت کے حوالے سے حالات انتہائی خطرناک ہو چکے ہیں اور مختلف امراض میں مبتلا مریض ہر گزرتے دن کے ساتھ موت کے قریب جاتے جا رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین