اسیران کے امور کی نگران کمیٹی کے سربراہ امین شوہان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں سزا کاٹنے والے اسیروں میں سے 1000 اسیران مختلف بیماریوں کا شکار ہیں اور ان میں 25 مریض سرطان جیسی مہلک بیماری میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ جان بوجھ کر اسیران کی صحت کے معاملے میں لاپرواہی برت رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مہم کا مقصد قیدیوں کا قتل کرنا ہے جیسے کہ پہلے شہدا اشرف ابو درعا، عرفات جرادات اور میسرہ ابو حمدیہ کے ساتھ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام بھوک ہڑتالی قیدی سامر العیساوی کو کسی یورپی ملک بے دخل کرنے میں ناکامی کے بعد ان کے مطالبات کو ٹال رہے ہیں۔
شوہان نے تمام بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ قیدیوں کے معاملات خاص طور پر بھوک ہڑتالی قیدیوں کے معاملات کے حل کے لئے اپنی ذمہ داری پوری طرح سے نبھائیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین