فلسطین کے مختلف شہروں میں اسرائیلی جیل عوفرمیں دو ماہ سے بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیر کمانڈر کے ساتھ یکجہتی کے لیے مظاہروں میں تیزی آ گئی ہے۔ بدھ کے روز مقبوضہ رام اللہ کےمشرق میں قائم صہیونی عوفر جیل کے باہر ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فوج نے ربڑ کی گولیوں اور اشک آور گیس کی شیلنگ کی، جس کے نتیجے میں کم سے کم 25 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شیخ خضرعدنان کی رہائی اور اس کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں فلسطینی نہایت مشتعل دکھائی دیتے تھے، انہوں نے اسرائیلی پولیس اور فوج کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے اس کے جواب میں اشک آور گیس کے شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں پچیس افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں دو کے سروں میں آنسو گیس کے شیل لگنے سے وہ شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں نازک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ آنسوگیس کی شیلنگ سے سیکروں افراد دم گھٹنے سے بھی زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطین کے دیگر شہروں نابلس اور الخلیل میں بھی شیخ عدنان کی رہائی اور ان کی بھوک ختم کرانےکے لیے احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ نابلس میں جامعہ بیرزیت کے طلباء کی بڑی تعداد نےاسرائیلی فوج کے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
صہیونی پولیس اور فوج نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور ربڑ کی گولیاں چلائیں گئیں جس سے کئی طلباء زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ چونیتس سالہ فلسطینی اسیر شیخ خضرعدنان نے دو ما ہ پیشتر اپنی بلا جواز گرفتاری اور دوران حراست تشدد کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اسیر کی یہ بھوک ہڑتال گذشتہ دسمبر سے جاری ہے اور اب اسے دو ماہ ہو چکے ہیں۔اسرائیلی فوج نے شیخ عدنان پر اسلامی جہاد سے تعلقکے الزام کے تحت تفتیش شروع کر رکھی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین