(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مزاحمت کاروں کی جانب سےغاصب صہیونی فوجیوں پرچوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں آٹھ حملے کئے گئے جس میں پانچ صہیونی زخمی ہوگئے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں سمیت رام اللہ کے گاؤں النبی صالح، وادی الحرامیہ، جنین اور قباطیہ کے علاقوں میں صہیونی فوجیوں اور غیر قانونی صہیونی آبادکاروں پر حملے کئے۔
مزاحمت کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں صہیونی فوجیوں پر دیسی ساختہ بموں سے حملہ اور فائرنگ بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی فوج کے ساتھ جھڑپیں جاری، 19 سالہ فلسطینی شہید
مزاحمتی نوجوانوں نے آبادکاروں کے 6 حملوں کا سامنا کیا اس دوران صہیونی فوج کی دو گاڑیوں کو آگ لگادی۔ اس کے علاوہ مغربی کنارے کے 5 مقامات پر تصادم شروع ہوا جس کے دوران پتھر پھینکے گئے۔
رام اللہ کے گاؤں النبی صالح میں قابض فوج کے 4 فوجیوں پر دھماکا خیز مواد پھینکا گیا جس کے نتیجے میں 4 اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ "ارئیل” بستی کے قریب فوجی گاڑی کو بارودی مواد سے نشانہ بنایا گیا اور مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے گئے۔
فائرنگ کا ایک حملہ رام اللہ گورنری میں ہوا جہاں فلسطینی مزاحمت کاروں نے رام اللہ گورنری میں عفر جیل کے قریب قابض فوج کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ وادی الحرامیہ کی سڑک پر ایک آباد کار کو سنگ باری سےنشانہ بنایا اور دوسری گاڑی کو توڑ دیا۔جنین میں مزاحمتی جنگجوؤں نے قابض افواج پر فائرنگ کی جب انہوں نے جنین کے مشرقی محلے پر دھاوا بولا۔
اس کے علاوہ قباطیہ میں ایک فائرنگ کے کے واقعے میں پرتشدد تصادم اور پتھراؤ بھی ہوا۔طوباس گورنری میں قابض افواج پر فائرنگ کے دو حملے دیکھے، جب کہ مزاحمتی نوجوانوں نے سلفیت میں "عمانوئل” بستی کے قریب آباد کاروں کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔