(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) النصیرات کیمپ میں وحشیانہ قتل عام کیا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے شہریوں کی اموات ہوئی ہیں۔ شہداء میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ سے حاصل اطلاعات کےمطابق غیر قانونی صیہونی افواج نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کے وسطی علاقے النصیرات کیمپ میں وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجےمیں بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں سمیت 210فلسطینی شہید اور کم سے کم 400 زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں سے اکثریت کی حالت تشویشناک ہے ۔
غاصب صیہونی افواج کے جنگی طیاروں نے نصیرات کیمپ پر تباہ کن بموں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں سیکڑوں شہری ملبے تلے دب گئے جبکہ وسیع علاقے آگ کی لپیٹ میں آگیا، سیکڑوں زخمی سڑکوں پر پڑے ہیں اور اسرائیلی فوج کی پابندیوں کی وجہ سے طبی عملہ اور شہری دفاع کا عملہ ان تک پہنچنے اور ان کی مدد کرنے سے قاصر ہے۔
صیہونی افواج نے جنگی طیاروں کے ساتھ ساتھ کواڈ کاپٹر طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے وحشیانہ جارحیت شروع کی، ساتھ ہی ٹینکوں سے محفوظ شہریوں کے گھروں پر بمباری کی۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی گورنری میں میدان جنگ کی صورتحال تباہ کن ہے کیونکہ مرکزی گورنری میں بغیر کسی تفریق کے "اسرائیلی” جارحیت جاری ہے۔
قابض فوج عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز اور بچوں اور خواتین کے خلاف منظم جرائم کررہی ہے۔