(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادادہ) اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے اندازہ لگایا ہے کہ 2030 تک معذور فوجیوں کی تعداد 100,000 تک پہنچ جائے گی، جن میں سے 60 فیصد ذہنی امراض کا شکار ہوں گے۔ اس سے قبل، اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ 7 اکتوبر 2023 سے لے کر اب تک فوج، سیکورٹی فورسز اور آبادکاروں کے 25,000 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عبرانی اخبار ، "یدیعوت احرونوت” کی رپورٹ کےمطابق جنگ کی چوٹیں فوجیوں کی جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ ان کی روزمرہ زندگی اور معمول کی زندگی میں واپس آنے کی خواہش کو متاثر کرتی ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 نے بھی ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع کی، جس میں کہا گیا کہ شمالی مقبوضہ فلسطین میں آباد 50 فیصد افراد ٹرانکولائزر لے رہے ہیں، اور 36 فیصد بے گھر افراد نفسیاتی معالج کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں، اسرائیلی فوج میں افرادی قوت کے بحران کی نشاندہی کی گئی ہے، جس کے مطابق 2024 میں فوج کی جنگی تشکیل 83 فیصد تک پہنچے گی۔ اگر ریگولر سروس کو تین سال تک بڑھایا جاتا ہے تو یہ فیصد 96 تک پہنچ سکتا ہے۔ اسی دوران، حماس نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے بات چیت جاری رکھنے کی تصدیق کی ہے۔