• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 4 ستمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home بریکنگ نیوز

اسیر حسن سلامہ پر اسرائیلی جیل میں وحشیانہ تشدد بے نقاب

قابض اسرائیلی جیل انتظامیہ قیدیوں کو تنہائی میں مزید اذیت ناک مظالم اور جارحانہ پالیسیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔

منگل 19-08-2025
in بریکنگ نیوز, خاص خبریں, صیہونیزم, عالمی خبریں, فلسطین
0
اسیر حسن سلامہ پر اسرائیلی جیل میں وحشیانہ تشدد بے نقاب
0
SHARES
1
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمتی رہنما اور اسیر حسن سلامہ نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی جیل انتظامیہ نے انہیں منظم طریقے سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہیں مجد کی قید تنہائی سے گانوت نامی عقوبت خانے (جو پہلے رامون اور نفحہ کہلاتا تھا) میں منتقل کیا گیا۔

یہ ہولناک تفصیلات حسن سلامہ نے اپنی اہلیہ غفران زامل کو لکھے گئے ایک خط میں بیان کیں جس میں انہوں نے واضح کیا کہ قابض اسرائیلی جیل انتظامیہ قیدیوں کو تنہائی میں مزید اذیت ناک مظالم اور جارحانہ پالیسیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔

سلامہ نے بتایا کہ گانوت جیل پہنچنے پر انہیں بے رحمی سے مارا پیٹا گیا اور ان کے سر پر شدید ضرب لگائی گئی جس سے گہرا زخم آیا۔ اس کے بعد انہیں دو گھنٹے سے زائد وقت تک خون میں لت پت اور زنجیروں میں جکڑا ہوا چھوڑ دیا گیا اور کوئی طبی امداد فراہم نہیں کی گئی۔ یہ واقعہ قابض اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے غیر انسانی مظالم اور سنگین خلاف ورزیوں کی واضح مثال ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے ساتھ لائے گئے دیگر فلسطینی قیدیوں کو بھی اسی طرح سر پر شدید چوٹوں اور بہیمانہ تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

سلامہ نے مزید کہا کہ مجد جیل میں اس سے قبل جو کچھ ہوا، وہ اس سے بھی زیادہ ظالمانہ تھا جہاں قیدیوں کی تذلیل کی گئی، انہیں گھسیٹ کر زمین پر گرایا گیا، ان کے سروں کو جوتوں سے روندا گیا اور مختلف اذیت ناک طریقوں سے انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر توڑا گیا۔

واضح رہے کہ حسن سلامہ فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ایک اہم عسکری کمانڈر ہیں جنہوں نے پہلی انتفاضہ میں حصہ لیا اور بعد میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ کے قائدین میں شامل ہوئے۔

قابض اسرائیل نے ان پر ایسی کارروائیوں کی ذمہ داری کا الزام عائد کیا ہے جن میں درجنوں صیہونی فوجی اور سفاک آبادکار ہلاک اور زخمی ہوئے۔ انہیں "انتقامِ مقدس کے ہیرو” کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے، کیونکہ انہوں نے 1996 میں قابض اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی انجینئر یحییٰ عیاش کی شہادت کے بعد جوابی مزاحمتی کارروائیوں کی قیادت کی تھی۔

حسن سلامہ کو مئی 1996 میں الخلیل سے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا اور قابض اسرائیلی عدالت نے انہیں اڑتالیس بار عمر قید کی سزا سنائی۔ اب تک قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی معاہدے میں قابض اسرائیل نے انہیں رہا کرنے سے انکار کیا ہے۔

قیدیوں کے وکلاء کے مطابق مختلف جیلوں میں قید درجنوں قیدیوں نے بھی گواہی دی ہے کہ قابض اسرائیلی جیلوں میں تشدد، بھوک، تذلیل، طبی سہولیات سے محرومی اور پرتشدد چھاپے روز کا معمول بن چکے ہیں۔

اسیران کلب کے مطابق، جولائی کے آغاز تک قابض اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی کل تعداد دس ہزار آٹھ سو تک پہنچ گئی تھی جن میں سینتالیس خواتین اور ساڑے چار سوبچے شامل ہیں جو کہ 2000 میں شروع ہونے والی انتفاضہ الاقصیٰ کے بعد سے سب سے بڑی تعداد ہے۔

Tags: اسرائیلصہیونی فوجصیہونی ریاستفلسطینفلسطینی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.