(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) منگل کی شام قابض اسرائیلی فوج نے جنین کے جنوبی قصبے قباطیہ پر ایک وحشیانہ چھاپہ مارا جس کے دوران ایک نوجوان شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔
فلسطینی وزارت ِصحت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سولہ سالہ ابراہیم ماجد علی نصر قابض سفاک فوج کی فائرنگ کا نشانہ بن کر شہید ہو گیا ہے۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق ان کی ٹیم کو قباطیہ میں ایک لڑکے کے سینے میں گولی لگنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ اسے فوری طور پر جنین کے سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ غاصب جابر فوج نے نوجوان نصر پر بغیر کسی اشتعال کے فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہو کر گر پڑا۔
اسی کارروائی کے دوران صہیونی فوج کی فائرنگ سے ایک اور نوجوان بھی زخمی ہوا جسے پاؤں میں گولی لگی۔
قابض فوج نے قباطیہ میں گھروں پر دھاوا بول دیا اور علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی جبکہ سڑکوں پر فوجی گشت شروع کر دیا جس کے نتیجے میں مقامی شہریوں اور ظالم فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
یہ واقعہ صہیونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف جاری ظلم و ستم اور نسل کشی کی کارروائیوں کا ایک اور ثبوت ہے جس میں معصوم بچوں اور نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ ان کی جدوجہدِ آزادی کوکچلا جا سکے لیکن وہ اپنے اس ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔