(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے عسکری ونگ عز الدین القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے مشرق میں ایک مکان کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنا کر قابض اسرائیل کے متعدد فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کیا ہے۔
القسام نے ایک بیان میں بتایا کہ ان کے مجاہدین نے عبسان الکبیرہ کے مشرق میں واقع اس مکان کو جس میں قابض فوج کے کئی اہلکار موجود تھے پہلے سے نصب شدید دھماکہ خیز مواد کے ذریعے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں قابض فوج کے کئی اہلکاروں کی ہلاکتیں ہوئیں اور درجنوں زخمی ہوئے۔
اسی دن القسام نے ایک مختصر بیان میں مزید کہا کہ انہوں نے اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس کے ساتھ مل کر ایک صہیونی فوجی دستے کو نشانہ بنایا جو ایک گھر میں پناہ لیے ہوئے تھا۔ انہوں نے اس جگہ پر اینٹی پرسنل گولہ پھینکا جس کے نتیجے میں متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔
اس کے علاوہ القسام نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے عبسان الکبیرہ کے مشرقی علاقے السناطي میں ایک قابض فوجی کو الغول رائفل سے نشانہ بنایا اور ہلاک کر دیا۔
دوسری جانب سرایا القدس نے بتایا کہ ان کے مزاحمت کاروں نے ایک ہیلی کاپٹر کے نیچے اترنے کی اطلاع دی ہے جس کے ساتھ شدید فائرنگ اور دھواں چھوڑنے والے بم استعمال کیے گئے تاکہ قابض فوجیوں کو نکالا جا سکے۔
سرایا القدس نے بتایا کہ انہوں نے شمالی خان یونس کے علاقے القرارہ کے قریب قابض فوجیوں اور ان کی مشینری کو بھاری مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا۔
کتائب المجاہدین نے اعلان کیا کہ انہوں نے عبسان الکبیرہ میں قابض فوج کی ایک ڈی نو قسم کی بلڈوزر پر پہلے سے نصب اینٹی ٹینک بارود کا کامیابی سے دھماکہ کیا جس کے باعث گاڑی اور اس کے عملے کو براہ راست نقصان پہنچا اور گاڑی میں موجود افراد ہلاک ہو گئے۔