(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیل کی جیل انتظامیہ کے ماتحت خصوصی دستوں نے گزشتہ چند دنوں کے دوران فلسطینی قیدیوں پر انتہائی شدید نوعیت کی پرتشدد کارروائیاں کی ہیں۔ فلسطینی اسیران کلب کے صدر امجد النجار کے مطابق یہ حملے ان دعووں کی بنیاد پر کیے گئے کہ قیدیوں نے ایران کی جانب سے قابض اسرائیل پر ہونے والے حملے کا جشن منایا تھا۔
امجد النجار نے مزید بتایا کہ صہیونی جیلوں میں تعینات خصوصی فورسز نے پولیس کتوں کے ہمراہ قیدیوں کے کمروں پر دھاوا بولا، قیدیوں کو باندھ کر ان پر لاٹھیوں اور آنسو گیس سے حملہ کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اتوار کے روز ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں قیدیوں پر ہونے والے منظم تشدد کی واضح تصویر دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ قابض اسرائیل کی جیلوں میں فلسطینی قیدی انتہائی مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں اور یہ سب کچھ جیل انتظامیہ کی منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے۔
النجار نے خبردار کیا کہ قابض اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں دنیا کی توجہ مصروف دیکھ کر قا بض جیل انتظامیہ قیدیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے جہاں نہ کوئی نگرانی ہے اور نہ ہی کوئی پوچھ گچھ۔ ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کی جانوں کو لاحق خطرات مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فلسطینی قیدیوں کے حقوق سے متعلق اداروں نے اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کے اداروں کو فوری طور پر خطوط بھیجے ہیں جن میں ان مظالم کو روکنے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امجد النجار نے انکشاف کیا کہ گزشتہ اُنیس ماہ کے دوران صہیونی جیلوں میں بہتر فلسطینی قیدی شہید ہو چکے ہیں جبکہ دنیا بھر میں بدنام زمانہ گوانتانامو جیل میں بیس سالوں میں نو قیدی ہلاک ہوئے۔ اس موازنے سے غاصب ریاست کے جیلوں میں جاری ظلم کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ قابض صہیونی ریاست کی ان ظالمانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں کیونکہ یہ سب کچھ غاصب حکومت کی اعلیٰ سیاسی قیادت کے براہ راست حکم پر ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی ریاست نے غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں سترہ ہزارپانچ سو سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے جن میں پانچ سو پینتالیس خواتین اور چودہ سو بچے شامل ہیں۔ ان میں سے کم از کم دس ہزار چار سو افراد اس وقت بھی قابض صہیونی حراست میں ہیں، جن میں اُنچاس خواتین، چار سو چالیس بچے اور تین ہزار پانچ سو باسٹھ افراد بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست میں رکھے گئے ہیں۔
یہ تمام ظلم غزہ میں جاری نسل کُشی ، مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں قابض فوج اور صہیونی آبادکاروں کے حملوں کے ساتھ ساتھ جاری ہے جن میں اب تک کم از کم نو سو اٹھہتر فلسطینی شہید اور تقریباً ساتھ ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔