(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ارض فلسطین پر قبضے کے بعد سے اب تک صہیونی ریاست نے ایک لاکھ ستر ہزار سے زائدفلسطینیوں کے قانونی گھروں کو مسمار کیا جس سے 10 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں غاصب صہیونی ریاست فلسطینیوں کو ان کے اپنے وطن سے جبری بے دخل کرنے کےلئے جنگی سمیت سنگین جرائم کا ارتکاب کررہی ہے ، فلسطینیوں کو مزاحمت سے دور رکھنے کے لئے طاقت کے بھرپوراستعمال کےساتھ ساتھ غیر انسانی اقدمات سے بھی گریز نہیں کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود غیر قانونی صہیونی بستیوں کی تعمیر جاری
فلسطینیوں کے مکانات کو مسمار کرنے کی پالیسی 1948 میں قابض ریاست کے قیام کے بعد سے اسرائیل کا ایک پرانا طریقہ کار ہے جس سے فلسطینیوں پر دہشت طاری کرنا اور انہیں اپنی زمینوں سے نکلنے پر مجبور کرنا ہے۔
1948 سے اب تک غاصب صہیونی ریاست نے 500 سے زائد فلسطینی دیہات اور قصبوں کو تباہ کیا ہے۔ قابض ریاست کے ہاتھوں مسمار کیے گئے گھروں کی تعداد تقریباً 170,000 سے بھی زائد ہے جس کے باعث خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 10 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔