(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ قابض صہیونی فوج نے فلسطینی نوجوان کو احتجاج کے دوران سینے میں گولیاں مار کر شہید کیا، حماس نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہمارے شہید مجاہد اسامہ محمود عدوی جنہیں تصادم کے دوران قابض فوج کی گولی کا نشانہ بنایا گیا ایک فلسطینی ہیرو تھے۔
فلسطینی وزارت صحت کےمطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں العروب پناہ گزین کیمپ کے رہائشی 18 سالہ فلسطینی نوجوان اسامہ محمود عدوی کو صہیونی فورسز نے جھڑپوں کے دوران فائرنگ کر کے شہید کردیا، شہید کو سینے میں چار گولیاں ماری گئیں ۔جبکہ ان کے ساتھ 14 دیگر فلسطینی بھی ہوگئے، جن میں سے چار کی حالت تشویشناک ہے۔ اسرائیلی فوج نے درجنوں افراد پر زہریلی گیس کی شیلنگ کی۔ اسرائیلی فوج کی شیلنگ سے کئی فلسطینی دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیے
ایک ماہ میں مزاحمت کاروں کے حملے میں تین صہیونی فوجیوں سمیت چار اسرائیلی ہلاک
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں شہید اسامہ کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "ہمارے شہید مجاہد اسامہ محمود عدوی جنہیں تصادم کے دوران قابض فوج کی گولی کا نشانہ بنایا گیا ایک فلسطینی ہیرو تھے۔ ان کی شہادت کے بعد غرب اردن کے مختلف شہروں میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف فلسطینیوں کا احتجاج قابل تحسین ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطینی قوم قبلہ اول کے دفاع اور بیت المقدس کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت بیدار ہے۔
حماس نے مسجد اقصیٰ اور القدس کے دفاع کے لیے احتجاجی جلوس نکالنے اور عوام کی ان جلوسوں میں بڑی تعداد کی شرکت کو سراہا۔