رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے 16 فلسطینی اسرائیل کے سیکیورٹی اداروں کو مختلف کارروائیوں میں مطلوب تھے۔ ان میں سے بعض اسرائیلی فوج پرحملوں اور دیگر مزاحمتی سرگرمیوں میں اشتہاری قرار دیے گئےتھے۔ انہیں تفتیش کے لیے حراستی مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ سوموار کو نابلس میں تلاشی کی کارروائیوں میں تین فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ صہیونی فوج نے نابلس میں روحی مرمش اور المعاجین کالونیوں میں گھر گھر تلاشی کے لیے چھاپے مارے۔
حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی شناخت مرمش اور العقاد کے ناموں سے کی گئی ہے جو ماضی میں بھی اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔
دھر طولکرم میں تلاشی کے دوران بسام لفداوی، محمد ابراہیم محمد بدوی، اور جنین سے ناجح ابو علی، الخلیل سے محمد قاسم شلشل المسالمہ، جبریل حسن السق المسالمہ، بیت عوا، بیت لحم اور بیت فجار میں بھی قابض فوج نے چھاپے مارے۔
پرانے الخلیل شہر میں صہیونی فوج اور مقامی فلسطینی شہریوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ صہیون فوجیوں نے گھروں میں گھس کر شہریوں کو زدو کوب کیا اور مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی تاہم اس کے نتیجے میں کسی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں۔
بیت امر میں اسامہ محمد سالم علامی کے گھر میں چھاپہ مارا گیا اور الشیخ علامی کو اپنا زیرتعمیر مکام گرانے کا نوٹس جاری کیا۔ بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں میں متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔