(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق صہیونی ریاست نے 2009 سے گذشتہ ماہ اگست کے اختتام تک8ہزار 7سو سے زائد فلسطینی عمارتوں کو مسمار کیا جس کے نتیجے میں تیرا ہزار سے زائد فلسطینی شہری بے گھرہوئے جبکہ سیکڑوں بے روزگار ہوئے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشتگردی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور "اوچا” کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی ریاست مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی بربریت: فلسطینی بچوں کے اسکولوں کو مسمار کرنے کا کوئی جواز نہیں، فرانسسکا البانیس
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غاصب صہیونی حکام نے گذشتہ تیرا سالوں کے دوران آٹھ ہزار 746 فلسطینی عمارتوں کو مسمار کیا۔ مسماری کے نتیجے میں تقریباً 13,000 فلسطینی شہری بے گھر ہوئے، اور تقریباً 152,000 دیگر کو نقصان پہنچا۔ مسمار کی جانے والی عمارتوں میں ریائش کے ساتھ ساتھ کاروں باری مراکز بھی شامل ہیں ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہدام عام طور پر "اسرائیلی اجازت نامے نہ ہونے کی وجہ سے کیے جاتے ہیں، جن کا حصول تقریباً ناممکن ہوتا ہے، یا یہ تعزیری وجوہات کی بناء پر ہو سکتا ہے۔