رپورٹ کے مطابق محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 500 سے زائد فلسطینیوں کو انتظامی حراست کے تحت جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔ انتٖظامی قید میں ڈالے گئے فلسطینیوں میں بڑی عمر کے شہریوں کے ساتھ کم عمر بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی دو درجن سے زائد جیلوں میں اس وقت 7000 سے زائد فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 430 کم عمر بچے اور 40 خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایام میں فلسطین میں جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے زخمی کرنے کے بعد بھی کئی فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔ اب بھی اسرائیلی جیلوں کی اسپتالوں میں 20 فلسطینی مرد و خواتین زیرعلاج ہیں۔
رپورٹ میں گرفتاری کے وقت اور بعد ازاں حراستی مراکز میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر روشنی ڈالی ہے اور بتایا ہے کہ صہیونی فوجی نہتے فلسطینیوں کو ہولناک اذیتوں کا نشانہ بناتےہیں۔ فلسطینیوں کی گرفتاریوں کے لیے ان پر تفتیشی کتے چھوڑے جاتے ہیں جو انہیں مسلسل بھنبھوڑتے ہوئے شدید زخمی کر دیتے ہیں۔ گرفتار کیے جانے کے بعد فلسطینی شہریوں کو تشدد کے وحشیانہ حربوں سے گذرا جاتا ہے۔