ایک رپورٹ کے مطابق فروری میں صہیونی حکام کی جانب سے فلسطین کے شہروں غزہ کی پٹی، مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کی 12 سو ایکڑ اراضی پرغاصبانہ قبضہ کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے ملکیتی 10 مکانات کو غیرقانونی قراردے کر انہیں مسمار کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی ریاست کی فلسطینیوں کی املاک کو نقصان پہنچانے سے متعلق معلومات جمع کرنے والے ادارے’’اریگ‘‘ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری 2015 ء کےدوران صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کی املاک پر قبضے کا ظالمانہ سلسلہ اپنے عروج پر رہا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام کی جانب سے ایک ہفتے میں صہیونی فوجیوں کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں 55 دونم فلسطینی اراضی غصب کرنے، 870 دونم زرعی زمینوں پر قبضہ جمانے کی تیاری کرنے ، زیتون کے 1000 پودے اور 2000 دوسرے مختلف پودے تلف کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری میں صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے مجموعی طورپر دس مکانات کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرنے کے احکامات صادر کیے گئے۔ ان میں دو مکان بیت المقدس میں، دو الخلیل میں، چار نابلس میں مسمار کیے گئے جس کے نتیجے میں کئی خاندان مکان کی چھت سے محروم ہونےکے بعد کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں کی جانب سے پچھلے ماہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی املاک کو نقصان پہنچانے کے مجموعی طورپر 52 احکامات صادر کیے گئے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین