(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی جنگجو ؤں کی جانب سے صیہونی فوج اور آبادکاروں کے خلاف کارروائیوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جو انتہائی خطرناک ہے۔
صیہونی ریاست کی وزارت برائے داخلی سیکیورٹی کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کو اسرائیل کے معروف اخبار نے شائع کیا ، رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت دیگر فلسطینی علاقوں میں رواں سال کے ماہ فروری میں صیہونی فورسز اور غیر قانونی صیہونی آباد کاروں کے خلاف موثر مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں جس میں مجموعی طور پر 1177 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں جن میں 8 اسرائیلی ہلاک اور7 فوجیوں سمیت 43 صیہونی آباد کار زخمی ہوئے۔
سال 2023ء کے آغاز سے قابض فوجیوں اور آباد کاروں کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 15 ہو گئی، جو کہ مجموعی طور پر 2022 میں قابض فوج اور آباد کاروں کی ہلاکتوں کے نصف کے برابر ہے۔ پچھلے سال مجموعی طور پرفلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں 33 صہیونی ہلاک ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق فروری میں فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں 144 فائرنگ اور قابض افواج کے ساتھ مسلح جھڑپیں ہوئیں۔ ان میں فائرنگ کے 52 آپریشن نابلس اور 50 جنین میں کیے گئے۔
پچھلے مہینے کے دوران فوجیوں اور آباد کاروں کی ہلاکت کا باعث بننے والی سب سے نمایاں مخصوص کارروائیوں میں 10/2 کو گاڑی کی ٹکر سے کی گئی کارروائی تھی۔ یہ کارروائی بہادر شہید حسین قراقع نے مقبوضہ بیت المقدس میں کی جس کے نتیجے میں3 آباد کار ہلاک 6 دیگر کے زخمی ہوئے۔
دو فروری کوایک یہودی آباد کار "شمعون متوف” تقریباً 9 ماہ قبل گزشتہ سال مئی میں زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گیا۔مزید برآں 13/2 کو مقبوضہ بیت المقدس میں ایک 13 سالہ لڑکے کی طرف سے کیے گئے چاقو کے حملے میں ایک "اسرائیلی” مارا گیا۔
62 فروری اتوار کو ایک فلسطینی مزاحمت کار نے نابلس کے جنوب میں واقع قصبے حوارہ کے مرکز میں فائرنگ کا حملہ کیا، جس میں دو آباد کار ہلاک ہو گئے۔ جب کہ حملہ آور بہ حفاظت فرار ہوگیا۔پیر کی شام 27/2 ایک فلسطینی مزاحمت کاروں نے اریحا شہر کے قریب 3 مقامات پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک آباد کار ہلاک اور 4 دیگر زخمی ہوئے۔