(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب فورسز نے محفوظ قرار دیئے جانے والے علاقوں پر بھی وحشیانہ بمباری کی جس میں بچوں اور خواتین سمیت 350 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے بھی زیادہ ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ 115ویں روز بھی جاری ہے جس میں درجنوں فضائی حملے، توپ خانے کی گولہ باری اور فائر بیلٹس سے شہریوں کا قتل عام کیا جارہا ہے ، گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غاصب صیہونی فورسز نے غزہ کے میں کم سے کم 25 سے زائد مقامات پر بمباری کی جس میں خواتین اور بچوں سمیت 350 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ۔
صیہونی فورسز نے زخمیوں کو طبی امداد پہنچانے کیلئے جانے والی ایمبولینسز اور شہری دفاع کے اہلکاروں پر بھی فائرنگ کی اور زخمیوں کی مدد سے روک دیا۔
صیہونی فورسز نے جارحیت کے دوران گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھا جس میں سینکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
صحافی حسام شباط نے بتایا کہ غزہ کے شہر الرمل میں پناہ گاہوں میں بیت حنون شہر سے بے گھر ہونے والوں پر بمباری میں سے فلسطینی13 شہید ہوگئے، قابض فوج نےگھروں میں گھس کر شہریوں کو مشکل حالات میں نکلنے پر مجبور کیا۔
گذشتہ رات سے پیرکی صبح تک غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے نمایاں ترین واقعات کی نگرانی کی نشاندہی کی۔ قابض طیاروں نے شہید رفیق دغمش کے اہل خانہ کے گھر پر بمباری کی جس سے متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
غزہ شہر کے الصبرہ محلے میں الایمان مسجد کے قریب عنائم خاندان کے گھر پر بمباری کی گئی۔ الشاطی کیمپ میں شھداء خاندان سے تعلق رکھنے والے گھر پر بمباری میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو الشفاء ہسپتال منتقل کیا گیا۔ الصبرہ کے محلے میں واقع اسلامی کمپلیکس مسجد کے قریب الجماسی خاندان کے نوجوانوں کے اجتماع پر بمباری میں متعدد شہید اور زخمی ہوئے۔
غزہ شہر میں الشرفہ خاندان کے رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا جس میں 3 شہید اور 6 زخمی ہوگئے۔ رات گئے اور صبح کے وقت تل الحوا، الصبرہ، الرمل اور الشفاء کے علاقوں میں توپ خانے سے گولہ باری کی گئی۔
فلسطینی طبی عملے اور رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے خان یونس کے دو اہم ہسپتالوں کے آس پاس کے علاقوں پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس کے باعث اسرائیلی بمباری میں پھنسے لوگوں کی مدد میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا، ’ناصر اور العمل ہسپتالوں میں طبی سہولیات کا نظام مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔‘ فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خان یونس کے العمل ہسپتال میں طبی ٹیمیں آکسیجن کی فراہمی ختم ہونے کی وجہ سے سرجری نہیں کر پا رہیں۔
غزہ پٹی کے دیگر حصوں سے بھی لڑائی میں شدت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 165 فلسطینی شہید کئے گئے اور 290 زخمی ہوئے ہیں۔ سات اکتوبر کے بعد اسرائیلی جارحیت میں مرنے والے نہتے فلسطینیوں کی تعداد 26 ہزار 422 ہو گئی ہے جن میں زیادہ ترعام شہری ہیں جبکہ اے ایف پی کے مطابق 65،087 زخمی ہوئے ہیں۔