(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج نے 7 اکستوبرسے اب تک غزہ میں میں 26,637 فلسطینیوں کو شہید اور 65,387 کو زخمی کیا ہے جس میں سے 13،000 سے زائد بچے اور 10،000 سے زائد خواتین شامل ہیں۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے پریس کانفرنس کرتےہوئے اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی میں جارحیت کی تفصیلات میں بتایا ہے کہ غاصب فوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں 215 فلسطینیوں کوشہید جس میں 78 بچے اور 50 سے زائد خواتین شامل ہیں جبکہ 300 سے زائد کو زخمی کردیا
القدرہ نے کہا کہ "ابھی بھی تقریبا 5 ہزار سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں جن کے حوالے سے خدشہ ہے کہ وہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر موجود ہیں۔ قابض فوج ایمبولینس اور شہری دفاع کے عملے کو ان شہیدوں اور زخمیوں تک رسائی سے روک رہی ہے۔” انہوں نے نشاندہی کی کہ گذشتہ اکتوبرکی سات تاریخ سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 26,637 فلسطینی شہید اور 65,387 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی قابض فوج نے ناصر میڈیکل کمپلیکس اور الامل ہسپتال کا محاصرہ ابھی بھی سخت کر رکھا ہے، جس نے محاصرے کے نتیجے میں زخمیوں کو نکالنے اور بے ہوشی کی بہت سی دوائیوں کی کمی کے نتیجے میں صحت کے نظام کی صلاحیتوں کو مفلوج کر دیا ہے۔
غزہ میں وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی قابض خان یونس میں شہریوں کو شہید کررہا ہے۔شہداء اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے ایمبولینسوں کی آمد کو روک رہا ہے۔ القدرہ نے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام ہسپتالوں، خاص طور پر خان یونس ہسپتالوں کی حفاظت کے لیے فوری مداخلت کریں۔
القدرہ نے اقوام متحدہ اور اس کے انسانی ہمدردی کے اداروں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کی مذمت کی اور کہا کہ اقوام متحدہ کی امدادی تنظیموں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 20 لاکھ بے گھر افراد کو تباہ کن سطح کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جسے بیان نہیں کیا جا سکتا کہ موسم سرما کے حالات شدت اختیار کرچکے ہیں۔