(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) جمعرات کی شام، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرئیل کی فوج نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت فلسطینی قیدیوں کی تیسری کھیپ کو رہا کیا۔ اس دوران، جب رہائی پانے والے قیدی اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لیے رام اللہ پہنچے، تو قابض فوج نے فلسطینیوں پر آنسو گیس کے گولے پھینکے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہزاروں فلسطینیوں نے ان قیدیوں کا استقبال کرنے کے لیے رام اللہ تفریحی کمپلیکس میں جمع ہو گئے۔
رہائی پانے والے قیدیوں کی دو بسوں کو عوفر جیل سے روانہ کیا گیا۔ اس کے فوراً بعد قابض فوج نے جیل کے ارد گرد موجود فلسطینیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی۔ اس دوران مغربی کنارے میں عوفر جیل کے قریب اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ بدترین صورتحال کے باعث کئی قیدیوں کی حالت خراب ہو گئی تھی اور انہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
رہائی پانے والے قیدیوں میں 110 افراد شامل تھے، جن میں عمر قید کی سزا بھگتنے والے اور طویل مدت سے جیل میں قید افراد بھی شامل تھے۔ ان قیدیوں میں زکریا الزبیدی بھی شامل ہیں، جو ’الاقصی شہداء‘ تحریک کے رہنما اور آزادی سرنگ کے ہیرو ہیں۔ حماس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قیدیوں کا مسئلہ ایک سرخ لکیر ہے اور قابض فوج کی تمام کوششوں کے باوجود مزاحمت کے عزم کو شکست نہیں دی جا سکتی۔