(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "اسرائیلی جنگوں کی تاریخ میں ایسی صورتحال کبھی نہیں آئی، حتیٰ کہ 1948 میں بھی نہیں، جہاں فوجی دشمن کے علاقے کے اندر لڑتے ہوں اور انہیں جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کے ساتھ جاری جنگ میں گذشتہ سال اکتوبر سے اب تک صہیونی فوج کے کم از کم دس ہزار اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
یدیعوت احرونوت کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ غزہ میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے کے بعد ہر ماہ تقریباً ایک ہزار اسرائیلی فوجی وزارت جنگ کے بحالی کے شعبے میں شامل ہوتے ہیں”۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ دس ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں کارروائیوں کے دوران کم از کم 10,000 قابض فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
اخبار نے اسرائیلی فوج کے "نہال” بریگیڈ کے ایک سپاہی کے والد کے حوالے سے، جو اس وقت رفح میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام میں مصروف ہے ، بتایا ہے کہ "اسرائیلی جنگوں کی تاریخ میں ایسی صورتحال کبھی نہیں آئی، حتیٰ کہ 1948 میں بھی نہیں، جہاں فوجی دشمن کے علاقے کے اندر لڑتے ہوں اور انہیں جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔
اخبار کے مطابق شمالی گولان پہاڑیوں مقبوضہ شام میں سرویلنس یونٹ میں کام کرنے والی خواتین فوجیوں کو حالیہ دنوں میں من مانی طور پر مطلع کیا گیا تھا کہ وہ مزید چار ماہ کی خدمات انجام دیں گی، حالانکہ انہیں اگلے ماہ ستمبر میں واپس بھیجا جانا تھا۔