(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ شہید ہونے والی فلسطینی لڑکی صیہونی فوجیوں پر چاقو سے حملہ کرنا چاہتی تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق فلسطینی لڑکی مدد کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں کو روکنے کے لیے صیہونی فوجیوں نے فائرنگ کی اور ہینڈگرینیڈ سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔اسی دوران الخیل میں حرم ابراہیم کے علاقے میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک اور فلسطینی لڑکی کے زخمی ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق مذکورہ لڑکی خیابان شہدا کو پار کر رہی تھی کہ صیہونی فوجیوں نے اس کے سرپر گولی ماردی۔
زخمی ہونے والی فلسطینی لڑکی کے بارے میں بھی صیہونیوں نے دعوی کیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوجیوں پر حملے کا ارادہ رکھتی تھی۔
اکثر مبصرین کا خیال ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نئی تحریک انتفاضہ پوری طرح شروع ہوچکی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یکم اکتوبر سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری تحریک انتفاضہ کے دوران صیہونی فوجیوں کے حملوں میں کم سے کم ایک سو تیس فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔