فلسطینی عسکری تنظیم اسلامی جہاد کے ملٹری ونگ”القدس بریگیڈ” نے اطلاع دی ہے کہ اتوار کو علی الصباح اسرائیلی فوج کی بمباری میں تنظیم کے مزید دو کارکن شہید ہو گئے ہے۔ قبل ازیں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب صہیونی بمباری میں دو کارکن شہید ہو گئے تھے۔ اس طرح گزشتہ چوبیس بارہ گھنٹوں کے دوران شہداء کی مجموعی طور پر نو ہو گئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القدس بریگیڈ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کے جنگی طیاروں نے اتوار کو علی الصباح شہر کےمغرب میں ایک مکان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں تنظیم کے دو کارکن سہیل جندیہ اور مرضی حجاج شہید ہو گئے۔
اس سے کچھ دیر پیشتر صہیونی جنگی طیاروں نے غزہ کے مغرب میں پرانے ہوائی اڈے کے قریب بمباری سے تنظیم کے دو کارکن شہید ہوئے تھے۔ گذشتہ روز رفح کے مقام پر صہیونی جنگی طیاروں کی بمباری میں پانچ شہداء کے بعد اب تک مجموعی طور پر نو فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
گذشتہ روز رفح کے مقام پر قابض اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے القدس بریگیڈ کے ایک تربیتی کیمپ پر وحشیانہ بمباری کی تھی، جس میں پانچ شہری شہید اور چار زخمی ہوئے تھے۔
ادھر غزہ میں ایمرجنسی سروسز کے ترجمان نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ صہیونی فوج کے جنگی طیاروں نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب غزہ کے مشرق میں رفح کے مقام پر بمباری کی ہے،جس میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں کو مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
غزہ کے ایک اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ رات گئے پرانے ہوائی اڈے کے قریب بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے دو نوجوانوں کی شناخت سامی ابوسبت اور سلمان ابو فاطمہ کے نام سے ہوئی ہے۔ ان دونوں کا تعلق القدس بریگیڈ سے بتایا جاتا ہے۔ قبل ازیں ہفتے کی شام صہیونی فوج کی بمباری میں جام شہادت نوش کرنے والے شہریوں کی شناخت احمد خلیل، ابوالعطا، محمدعاشور شتات،عماد بکیر اور باسل غنیم کے ناموں سے کی گئی تھی۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے صہیونی دشمن کو تازہ جارحیت پر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس بریگیڈ کے کارکنان کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے تمام مزاحمتی تنظیمیں پابند ہیں۔ اسرائیل کو اس جارحیت کا ہولناک نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔