شام کے دارالحکومت دمشق میں فلسطینی مہاجرکیمپ یرموک پرصدر بشارالاسد کی حامی فوج کی تازہ وحشیانہ گولہ باری کے نتیجے میں کم سے کم پندرہ فلسطینی پناہ گزین شہید اور دسیوں زخمی ہو گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یرموک مہاجر کیمپ سے مقامی رابطہ کمیٹیوں کی فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کے روز سرکاری فوج نے کیمپ کے مختلف مقامات پروحشیانہ گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں تین خواتین اور بچوں سمیت 15 افراد شہید اور 70 زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں لےجایا گیا ہے، تاہم کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
ذرائع کے مطابق شہداء میں فلسطینی مہاجرین کے کئی سرکردہ اور متحرک شخصیات بھی شامل ہیں، جن میں نادر خلیل جمعہ، خالد یاسرعمائیری، کالد عزیمہ، خاتون رہ نما سوزان صالح، ناھد یونس اور دیگر شامل ہیں۔ خیال رہےکہ شام میں پچھلے ڈیڑھ برس سے جاری عوامی انقلاب کی تحریک کے دوران کم سے کم 528 فلسطینی پناہ گزین بھی شہید ہو چکے ہیں۔
درایں اثناء فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے یرموک کیمپ پرشام کی سرکاری فوج کی گولہ باری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا ہے۔ حماس نے ایک بیان میں یرموک کیمپ میں تازہ قتل عام کی عالمی سطح پر تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین