فلسطین کے تاریخی شہر بیت المقدس میں سیکڑوں یہودی انتہا پسندوں نے ایک ریلی نکالی جس میں انہوں نے مسجد اقصٰی کو شہید کرکے اس کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے حق میں نعرے بازی کی۔
رپورٹ کے مطابق بیت المقدس کے باب الخلیل میں درجنوں یہودی مخصوص مذہبی لباس زیب تن کیے جمع ہوئے۔ انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر مسجد اقصیٰ کو شہید کرکے اس کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے حق میں نعرے اور مطالبات درج تھے۔ یہودی اشرار نے ریلی کی شکل میں مسجد اقصیٰ کے مقام براق میں داخل ہونے کی اشتعال انگیز کوشش کی تاہم صہیونی فوجیوں اور پولیس نے انہیں آگے آنے سے روک دیا۔مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اشتعال انگیز ریلی کا اہتمام مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی پرچارک ایک سرکردہ شدت پسند تنظیم’’جبل ہیکل کی طرف واپسی‘‘ کی جانب سے کیا گیا تھا۔ ریلی میں شریک یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کے حق میں نعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ یہودی شرپسندوں کی جانب سے یہ ریلی یہودیوں کے مذہبی تہوا’’عید الانوار‘‘ کے آخری دن نکالی گئی۔ اس سے قبل ایک ہفتہ تک اس عید کی تقریبات کی آڑ میں یہودی مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر مذہبی رسومات ادا کرتے اور مسجد کی بے حرمتی کرتے رہے ہیں۔
ادھر بیت المقدس کے پرانے شہر میں اسرائیلی پولیس کی موجودگی میں سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں رقص وموسیقی کی محاصل کا انعقاد یا۔ اس موقع پر اسرائیلی پولیس اور ایلیٹ فورس کے اہلکاروں کی جانب سے انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا گیا تھا۔ یہودیوں کی تقریب شروع ہوتے ہی پرانے بیت المقدس کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیے گئے اور فلسطینیوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا گیا تھا۔