عالم اسلام کی نمائندہ اسلامی تعاون تنظیم” او آئی سی” نے ایک مرتبہ پھر خبردار کیا ہے کہ یہودی بستیاں مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ او آئی سی نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر و توسیع پر پابندی لگوائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جدہ میں” او آئی سی” کے سیکرٹری جنرل پروفیسر اکمل الدین احسان اوگلو نے ایک بیان میں بیت المقدس میں "غیلو” یہودی کالونی میں مزید 130مکانات کی تعمیر کی منظوری کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام بیت المقدس کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں یہودی کالونیوں کی تعمیر میں اضافہ اور فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری عالمی قوانین کی سنگین خلاف وزری ہے۔ یہودی بستیوں کی تعمیر رکوانے کا واحد راستہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے ذریعے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالنا ہے۔
پروفیسر اکمل الدین احسان اوگلو نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے علاقوں پر یہودیوں کے لیے گھر تعمیر کرنے کا سلسلہ ترک کر دے، ورنہ اس سے خطے کا امن تباہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھ کر نہ صرف امن مساعی کو سبوتاژ کر رہا ہے بلکہ خطے میں شدت پسندی کو فروغ دینے کا باعث بن رہا ہے۔