اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصی سے مسلمان نمازی اور طلبہ اور طالبات کو باہر نکال کر مسجد کو یہودی آباد کاروں کے لیے خالی کردیا ہے۔ یہودی تہوار پیساہ کے موقع پر بدھ کے روز انتہاء پسند یہودی جتھے مراکشی دروازے سے داخل ہوکر مسجد میں اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے رہے۔
اقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ کی جانب سے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو موصول ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ مسجد کے جنوبی اور مشرقی کونوں میں یہودی آباد کار اپنی تلمودی رسومات ادا کرتے رہے۔
اقصی فاؤنڈیشن نے بتایا کہ مسجد اقصی میں کڑی نگرانی کا انتظام کیا گیا تھا، اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں نے مسجد اقصی میں مسلمانوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کردی اور مسجد کی راہداریوں میں تعلیمی حلقے لگانے والی فلسطینی طلبہ اور طالبات کو بھی باہر نکال دیا۔
اس سے قبل اسرائیلی مجلس قانون ساز (کنیسٹ) کے رکن گزشتہ روز ملک بھر کے یہودی آباد کاروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مسجد میں آکر یہودی عبادات ادا کریں۔
بشکریہ:مزکزاطلاعات فلسطین