قابض صہیونی فوجیوں نے جمعرات کے روز نماز عصر کی ادائیگی کے لیے الخلیل شہر مٰں قائم تاریخی جامع مسجد ابراہیمی میں آنے والے ایک فلسطینی نوجوان کو اغواء کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ مقامی فلسطینی شہریوں کا کہا ہے کہ نوجوان کے اغواء میں ملوث ہونے کا شبہ یہودی انتہا پسندوں پر کیا جا رہا ہے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ مسجد ابراہیمی میں نماز عصر کی ادائیگی کے بعد ’’المافی‘‘ نامی ایک فوجی چوکی کے قریب سے چار نقاب پوش مسلح افراد نے فلسطینی نوجوان کو پکڑنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا ۔ بعد ازاں اسے اپنے ساتھ لے گئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی شرپسند فلسطینی شہری کو اغواء کے بعد کریات اربع کالونی کی طرف لے گئے تھے۔ اس کے بعد اس کے ٹھکانے کا پتا نہیں چل سکا ہے۔ اس واردات کے پس پردہ یہودی شرپسندوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ یہودی آباد کار فلسطینیوں کے اغواء کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔