(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی کی کارروائیوں کے دوران غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حماس نے اسرائیل کی جانب راکٹ داغنے کا سلسلہ جاری رکھا تو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل غزہ پر اپنے حملے تیز کر دے گی۔
کاٹز نے کہا کہ غزہ کے رہنماؤں کو واضح پیغام دیا جائے گا کہ جب تک تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی نہیں ہوتی، اور اگر حماس نے راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تو اس پر ایسے شدید حملے کیے جائیں گے جن کا محصور شہر غزہ نے طویل عرصے سے مشاہدہ نہیں کیا۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات اب اختتام کے قریب پہنچ چکے ہیں، تاہم دونوں فریقین کچھ تفصیلات پر متفق نہیں ہو سکے۔ امریکی وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق، مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے بدلے کچھ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی بات کی ہے، جب کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے بعض قیدیوں کی رہائی سے انکار کیا ہے۔ مزید برآں، امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو انتباہ دیا ہے کہ وہ جلد ہی یرغمالیوں کی رہائی کرے، بصورت دیگر معاملات مزید پیچیدہ ہو جائیں گے۔
غزہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی تھی، جب حماس نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل پر غیر معمولی حملے کیے۔ وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیلی فوجی آپریشن کے نتیجے میں محصور شہر غزہ میں ساڑھے 45 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اس دوران، حماس نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے، لیکن اس معاملے میں کئی اہم نکات پر فریقین میں اختلافات ہیں۔