فلسطین کی منظم مذہبی اور عسکری تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے عسکری بازوعزالدین القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ اس کے جری جوان دشمن کی مسلط کردہ سخت سے سخت ترین کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیارہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ارض فلسطین،
فلسطینی قوم مسجد اقصیٰ اور اسیران کے ساتھ اسرائیلی دشمن کا ہونے والا ایک ایک جرم صہیونیوں کو اپنے بدترین انجام کے قریب کر رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈ نے اپنی ویب سائیٹ پر جاری ایک بیان میں غزہ کی پٹی پر مسلط اسرائیل کی تین سال قبل کی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین پہلے سے زیادہ طاقت ور اور مسلح ہیں۔ مجاہدین نے”معرکہ فرقان”نے بہت سے سبق سیکھے ہیں۔ گوکہ اس جنگ میں بھی دشمن کو بدترین شکست سے دوچار کیا گیا تھا تاہم اب اگر صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پر دوبارہ جنگ مسلط کی تو اسے نہ بھولنے والی شکست سے دوچار کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے ہمیشہ فلسطینیوں کا خون بہانے کے لیے بھاری پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال کیا لیکن اس کا مقابلہ ایک غیر مسلح لیکن باہمت قوم کے ساتھ رہا۔ فلسطینیوں نے آج تک دشمن کے سامنے شکست تسلیم نہیں کی۔ دشمن نے جب بھی جنگ مسلط کی تو اسے ناکوں چنے چبوائے ہیں۔ اب بھی خدا کےفضل سے مجاہدین دشمن کو ایک وقت میں کئی محاذوں پر شکست دینے کے لیے تیار ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی قوم اپنے خون سے اپنی آزادی کا فیصلہ لکھ رہی ہے۔ فلسطینی عوام ،بچے، بوڑھے، خواتین اورجوان سب آزادی کے لیے ہر وقت قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ دشمن ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھے۔ ایک صہیونی فوجی کے بدلے میں ایک ہزار پچاس فلسطینیوں کی رہائی ممکن بنائی ہے یہ مجاہدین کی فتح اور نصرت کی سب سے بڑی مثال ہے۔
اسرائیل کا انجام
القسام بریگیڈ نے اپنے بیان میں فلسطین میں ڈھائے جانے والے صہیونی مظالم پر بھی روشنی ڈالی۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج اور حکومت فلسطینی قوم، ارض وطن، مقدسات،مسجد اقصیٰ اور اسیران پر جس قسم کے مظالم ڈھا رہا ہے وہ اپنے انجام کے اور قریب ہو رہا ہے۔
فلسطینی عوام اس وقت تک اسلحہ نہیں چھوڑیں گے جب تک فلسطینی کی آخری اینچ سے بھی یہودی دشمنوں کا قبضہ ختم نہیں ہو جاتا۔ یہ ہمارا فیصلہ نہیں بلکہ پوری قوم کی زندگی کا نصب العین ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم اسرائیل کے زوال اور اس کے جلد اختتام پر اتنا ہی یقین رکھتے ہیں جتنا خدا، اس کے رسول، قران اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔