ہالینڈ کے سابق وزیراعظم”ڈریس فان ایگٹ” ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ فلسطینی محاصرہ زدہ شہرغزہ کی پٹی میں پہنچے ہیں جہاں انہوں نے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے منتخب وزیراعظم اسماعیل ھنیہ سے ملاقات کی ہے۔ ہالینڈ کے سابق وزیراعظم کا کہنا ہےکہ وہ غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے خاتمےتک مطالبات جاری رکھیں گے۔
"مرکز اطلاعات فلسطین”کے مطابق غزہ کے دورے پر آئے سابق ہالینڈین وزیراعظم ڈریس ایگیٹ کے ہمراہ سابق وزیر برائے سماجی امور، سابق وزیر برائے آباد کاری و باہمی تعاون، سابق سفرا،ہالینڈ کی ڈیموکریٹیک کرسچن پارٹی کے سربراہ، انسانی حقوق کے مندوبین اور کئی دیگر سابق عہدیدار شامل تھے۔
وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کے ساتھ ملاقات کے دوران ہالینڈ کے سابق وزیراعظم اور ان کے وفد کوغزہ کی معاشی ناکہ بندی کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر ہالینڈ کے سابق وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ان کا ملک غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے فوری خاتمے کا خواہاں اور اس سلسلے میں اسرائیل پر دباؤ ڈالتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہالینڈ فلسطینی ریاست کا حامی ہے، نیز انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس، مغربی کنارے اور فلسطین کےدیگر علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی یہودی بستیوں کی تعمیرکی شدید مخالفت کی ہے۔
ہالینڈ کے وزیراعظم اور ان کےساتھ آئے وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئےفلسطینی وزیراعظم نے کہا کہ ان کی جماعت اور حکومت فلسطینیوں کے جائز حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ وہ فلسطینیوں کے بنیادی اصولوں اور حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
ھنیہ نے ہالینڈ کے سابق وزیراعظم کی جانب سےمحصورین غزہ کی امداد اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔