مغربی کنارے کی معروف سماجی شخصیات کی کمیٹی کے سربراہ خلیل عساف کا کہنا ہے کہ کسی فلسطینی رہنما کے احساس توہین کی بنا پر قومی مفاہمت سے پسپائی اختیار نہیں کی جا سکتی
ہمیں تقسیم کی صورت میں پوری فلسطینی قوم کی توہین کو مدنظر رکھنا زیادہ سے اہم ہے۔ فلسطینی قوم کی تذلیل و رسوائی کسی بھی فلسطینی قائد کی خفت سے زیادہ بری ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ سے بات کرتے ہوئے فلسطینی رہنما کا کہنا ہے کہ فتح کے وفد کو غزہ داخل نہ ہونے دینے کی غلطی کی اصلاح ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ حماس اور فتح کے درمیان کھڑے ہونے والے اس تنازعے کے حل کے لیے دونوں اطراف کے رہنماؤں سے رابطے کر رہے ہیں۔
فلسطینی معروف شخصیات کی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کی تمام معروف شخصیات فلسطینی جماعتوں کی جانب سے تشکیل کردہ آزادیوں کےتحفظ کی کمیٹی کا اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس اجلاس کے بعد ایک بار پھر فلسطینی مفاہمت کے متعلق مثبت فضا بحال ہو سکے۔