اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے حالیہ انکشاف کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر دفاع ایھود باراک نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کی تائید حاصل کرنے کے لیے اندرون ملک ایک مہم کا آغاز کر دیا ہے جس میں اعلی عہدیداران کو ایران پر حملوں کے لیے قائل کیا جائے گا۔
کثیر الاشاعات عبرانی روزنامے ’’ھارٹز‘‘ نے اپنے بدھ کے ایڈیشن میں واضح کیا ہے کہ آٹھ وزراء کے فورم میں، ایران پر حملوں کی اس تجویز کو صرف نیتن یاھو اور ایھود باراک کی حمایت حاصل ہے۔ فورم کے بقیہ چھ وزراء اس تجویز کے مخالف ہیں۔
اسرائیلی وزراء کونسل کے ایک رکن اور اسرائیلی انٹیلی جنس امور کے وزیر ڈان مریڈور نے ایران پر حملے کے لیے شروع کی جانے والی میڈیا مہم کی کھل کر مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تجویز کو میڈیا پر پیش کرنا انتہائی خطرناک امر ہے۔ ان معاملات پر بحث کو پہلے مرحلے میں میڈیا سے دور رکھنا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ اس سے قبل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں پر اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع کے اتفاق کی خبریں شائع کر چکے ہیں۔ دونوں رہنماؤں کا خیال ہے کہ خطے کی تبدیل ہوتی صورتحال میں ایران مخالفت بڑھی رہی ہے لہذا اب ضروری ہوگیا ہے کہ مزید انتظار کیے بغیر ایران پر حملہ کردیا جائے۔