(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 9 ماہ بعد ایک دویژن کمانڈر سمیت تین یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد چار یرغمالیوں کی رہائی کامیابی نہیں بلکہ بدترین ناکامی ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے غاصب صیہونی فوج کی جانب سے وسطی غزہ کے علاقے النصیرات کیمپ میں حماس کی زیر حراست چار اسرائیلیوں کی رہائی پر اپنے ردعمل میں اس آپریشن کو صیہونی فوج کی’’ناکامی ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نو ماہ تک فلسطینیوں کے بدترین قتل عام کے بعد ایک ایسا آپریشن کیا گیا جس میں آپریشن کا کمانڈر مارا گیا اس کے ساتھ تین دیگر یرغمالیوں کو صیہونی فوج نے خود مار ڈالتے ہوئے چار یرغمالیوں کی رہائی کوئی کامیابی نہیں بلکہ بدترین ناکامی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان رئیر ایڈ مرل ڈینئیل ہگاری نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ’’یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہونے والی کارروائی میں سیکڑوں اسرائیلی فوجیوں نے شرکت کی۔ آپریشن کے دوران بری، بحری اور فضائی جہتوں سے شدید فائرنگ دیکھنے میں آئی، جس کے بعد حماس کے پاس اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو سکی۔
بیان میں القسام بریگیڈ ہے کہاہے اسرائیلی فورسز نے اپنی اب تک کی بدترین کارروائیوں میں سے ایک کارروائی میں اپنے مزید تین یرغمالیوں کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔
واضح رہے اسرائیلی فوج اپنی اب تک جاری طویل غزہ جنگ میں یہ پہلی بار زند قیدیوں کو بازیاب کرایا ہے۔لیکن ایک روز بعد اتوار کو القسام بریگیڈ کے تازہ ترین بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی کے دوران مرنے والے یرغمالیوں کی تعداد 3 سامنے آئی ہے۔القسام کے بیان کے مطابق ان تین ہلاک ہونے والے یرغمالیوں میں ایک امریکی شہری بھی شامل ہے۔