(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہلیوی نے وزیر دفاع یسرائیل کاتس کو مطلع کیا کہ وہ 6 مارچ کو اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔
ہلیوی نے اپنی استعفیٰ میں لکھا: "غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج میری قیادت میں اپنی ذمہ داریوں میں ناکام رہی، جو کہ ریاست کے شہریوں کی حفاظت تھی۔ اس بڑی ناکامی کی ذمہ داری ہر روز، ہر لمحے میرے ساتھ رہتی ہے، اور یہ زندگی بھر میرے ساتھ رہے گی۔” اسی طرح فوج کے جنوبی کمانڈر یارون فینکلمان نے بھی چیف آف اسٹاف کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
ہلیوی نے اپنی استعفیٰ کی درخواست میں مزید کہا کہ یہ فیصلہ "7 اکتوبر کی ناکامی کی ذمہ داری قبول کرنے کے اعتراف میں لیا گیا ہے، حالانکہ غیر قانونی صیہونی فوج نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں اور وہ مغویوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل درآمد کر رہی ہے۔” انہوں نے کہا کہ "باقی وقت میں، میں تحقیقات مکمل کروں گا اور فوج کی سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کی تیاریوں کو مضبوط کروں گا۔
میں غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج کی قیادت کو اپنے جانشین کو مکمل طور پر منتقل کروں گا۔ میں نے اس حوالے سے وزیر دفاع اور وزیراعظم کو آگاہ کر دیا ہے۔”
ہلیوی نے یسرائیل کاتس کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کی تباہی کے بعد، "غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج نے ایک انتہائی مشکل نقطۂ آغاز سے آگے بڑھتے ہوئے شدید جنگ کی، جو ایک سال اور تین ماہ سے زیادہ عرصے تک سات مختلف محاذوں پر جاری رہی۔
علیحدہ بیانات میں، چیف آف اسٹاف نے کہا کہ وہ ناکامی کے ذمہ دار ہیں لیکن کامیابیوں کے بھی ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "غیر قانونی صیہونی ریاست کے پاس ایسے امور ہیں جنہیں مکمل کرنا ضروری ہے، جو حماس کے نظم و نسق اور اس کی لڑائی کی صلاحیت سے متعلق ہیں۔” انہوں نے ایک "بیرونی ادارے” کے ذریعے ناکامیوں کی تحقیقات کی حمایت کی، لیکن باضابطہ تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کی درخواست سے گریز کیا۔
غیر قانونی صیہونی فوج کی جنرل اسٹاف میں ہلچل پیدا ہوئی جب نائب چیف آف اسٹاف امیر براعم نے 10 جنوری کو اپنا استعفیٰ پیش کیا، اور اس کے بعد یہ سوال اٹھا کہ چیف آف اسٹاف کب اسی طرح کا اقدام کریں گے؟ دوسرا سوال یہ تھا کہ وزیر دفاع یسرائیل کاتس براعم کا متبادل کیسے مقرر کریں گے، کیونکہ انہوں نے فوج میں تقرریوں کو اس وقت تک معطل کر دیا ہے جب تک کہ اندرونی تحقیقات مکمل نہ ہو جائیں۔
وزیر دفاع یسرائیل کاتس نے فوج پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنی ناکامی کی تحقیقات مکمل کرے تاکہ چیف آف اسٹاف ہرتزی ہلیوی اور فوج کی دیگر اعلیٰ قیادت کو ہٹایا جا سکے۔ کاتس نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک نئی تقرریوں کو معطل رکھا جائے گا۔