(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)“منامہ کانفرنس” کے خلاف تشکیل پانے والی “منامہ کانفرنس بائیکاٹ مہم” کے نمائندوں، فلسطینی قومی و اسلامی تحریکوں اور فلسطینی سیاسی کارکنان کی طرف سے “منامہ کانفرنس” کے خلاف پورے فلسطین میں بڑے پیمانے پر بائیکاٹ مہم کے آغاز کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
روزنامہ قدس کے مطابق، فلسطینی امنگوں کے خلاف بنائے گئے امریکی و یہودی منصوبے “صدی کی ڈیل” کا زمینہ ہموار کرنے کی خاطر ۲۴ و ۲۵ جون کو بحرین میں منعقد ہونے والی “منامہ کانفرنس” کے خلاف تشکیل پانے والی “منامہ کانفرنس بائیکاٹ مہم” کے نمائندوں، فلسطینی قومی و اسلامی تحریکوں اور فلسطینی سیاسی کارکنان کی طرف سے “منامہ کانفرنس” کے خلاف پورے فلسطین میں بڑے پیمانے پر بائیکاٹ مہم کے آغاز کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ احتجاجی پروگرام کے مطابق بحرین میں منعقد ہونے والی “اقتصادی کانفرنس” کے خلاف اس کے انعقاد سے ایک دن قبل ۲۳ جون سے ہی پورے فلسطین میں احتجاجی مظاہرے شروع کر دیئے جائیں گے۔
دوسری طرف کچھ ہی دن قبل امریکی و بحرینی حکام کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ امریکی و یہودی منصوبے “صدی کی ڈیل” کے پہلے قدم کے طور پر ۲۴ و ۲۵ جون کو بحرین میں اقتصادی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسی طرح کچھ ماہ قبل ہی امریکی صدر ٹرمپ کے داماد اور مشیر “جیئرڈ کشنر” نے بھی اعلان کیا تھا کہ اسلامی مہنے رمضان کے بعد امریکی و یہودی منصوبے “صدی کی ڈیل” کو منظر عام پر لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ و اسرائیل کی طرف سے بنائے گئے “صدی کی ڈیل” نامی منصوبے کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے اپنی سرزمینوں پر واپسی کے حق کو مستقل طور پر ختم کر دیئے جانے کے ساتھ ساتھ انہیں کسی اور سرزمین پر “متبادل وطن” میں منتقل کر دیا جائے گا، جبکہ اسی منصوبے کے تحت امریکہ کی طرف سے ایک سال کے دوران ہی فلسطینی شہر “قدس” کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دے کر تل ابیب میں واقع امریکی سفارت خانے کو بھی مقبوضہ فلسطینی شہر “قدس” میں منتقل کر دیا گیا ہے۔