(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ شمال مغربی قدس کے علاقے الجيب کے حي الخلايلة میں غیر قانونی صیہونی ریاست کی جانب سے کی گئی انہدامی کارروائیوں پر اپنے ردعمل میں محافظہ القدس کا کہنا ہے کہ صیہونی دشمنڑ فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے لئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
جاری بیان کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست نے چھ تجارتی عمارتوں کو منہدم کر دیا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ یہ عمارتیں بغیر اجازت تعمیر کی گئی تھیں۔ ان عمارتوں کی ملکیت محمود مصطفی علقم اور موسیٰ مصطفی علقم نامی دو بھائیوں کی تھی، اور یہ تقریباً 30 فلسطینی خاندانوں کے روزگار کا ذریعہ تھیں۔ یہ عمارتیں 2004 سے قائم تھیں۔
غیر قانونی صیہونی فورسز نے گزشتہ منگل کو اس علاقے پر دھاوا بول دیا، بھاری مشینری کے ساتھ۔ انہوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شہریوں کو قریب جانے سے روک دیا، جس کے بعد انہوں نے انہدامی کارروائی کی۔ یہ کارروائی ایک قصائی کی دکان، ایک ریستوران، ایک سپرمارکیٹ، ایک شیشے کی دکان، اور ایک ورکشاپ کو نشانہ بناتے ہوئے کی گئی۔
دوسری جانب، فلسطینی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ آج شام جنین کے جنوب میں واقع بلدة يعبد میں ایک نوجوان کو غیر قانونی صیہونی فورسز نے گولی مار دی۔
یہ نوجوان ران میں گولی لگنے سے زخمی ہوا، جسے بلدہ کے ایک مرکز میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا، اور اس کی حالت درمیانے درجے کی بتائی گئی ہے۔
یہ حملے غیر قانونی صیہونی ریاست کی جانب سے جنین کے علاقے پر مسلسل تیسرے روز جاری جارحیت کا حصہ ہیں۔