(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) حماس تحریک نے غاصب صیہونی ریاست کی فوج کی جانب سے 6 قیدیوں کے قتل کا اعتراف کرنے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حماس نے کہا کہ یہ واقعہ نیتن یاہو کی "قیدیوں کو طاقت کے ذریعے آزاد کرنے” کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے اور اس کا نتیجہ فوجی دباؤ کے بجائے قیدیوں کے قتل کی صورت میں نکلا۔ تحریک نے مزید کہا کہ نیتن یاہو نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا، جس کے باعث ان قیدیوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔
اسرائیلی فوج کی تحقیقات کے مطابق، 20 اگست کو خان یونس میں ایک علاقے پر چھاپے کے دوران 6 قیدیوں کی لاشیں ملیں، جنہیں 14 فروری کو کیے گئے ایک فضائی حملے میں حماس کے عسکریت پسندوں کے زیر قبضہ لیا گیا تھا۔ حماس نے اس واقعے کو اسرائیلی فوج کی حکمت عملی کی ناکامی قرار دیتے ہوئے نیتن یاہو کو درجنوں قیدیوں کے قتل کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا ہے۔