فلسطینی قومی تحریکوں اور نوجوانوں کی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ پیر کے روز مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں فلسطینی اراضی پر قبضہ کرکے بنائی گئی یہودی بستیوں کی جانب جانے والی مرکزی شاہراہوں کو بند کردیا جائے۔ یہ مطالبہ اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی اسیر سامر عیساوی کی نازک حالت پر فلسطینیوں کےاحتجاجی مظاہروں کی بنا پر کیا گیا۔
فلسطینی حلقوں کا کہنا ہے کہ اپنے اسیران کے اظہار یک جہتی کے لیے نکالے جانے والے مظاہروں میں مشتعل افراد یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں پر پتھراؤ کر سکتے ہیں، عوامی غیض و غضب سے بچانے کے لیے پیر کے روز یہودی آبادکاروں کے کھلے عام سفر پر پابندی لگا دی جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں معروف فلسطینی اسیر رہنما میسرہ ابو حمدیہ علاج کی سہولت نہ ملنے پر اسرائیلی جیل میں شہید ہوگئے تھے جبکہ طویل ترین بھوک ہڑتال کے باعث اسرائیلی زیر حراست فلسطینی قیدی سامر عیساوی کی حالت بھی انتہائی نازک ہو چکی ہے۔
دوسری جانب سماجی روابط کی ویب سائٹس پر بھی فلسطینی نوجوانوں نے تحریک شروع کردی ہے جس میں مطالبہ کیا ہے کہ یہودی بستیوں کے مکینوں کے مغربی کنارے کے ایک شہر سے دوسرے شہر سفر پر پابندی عائد کی جائے، یاد رہے کہ یہودی آباد کاروں کی نقل و حرکت مسلسل پانچ روز سے محدود کردی گئی ہے۔
الخلیل شہر کے علاقوں العروب کیمپ اور بیت امر میں میں خاص طور پر یہودی آباد کاروں کو سفر سے روک دیا گیا ہے۔ شہر کی اولڈ میونسپلٹی، باب الزاویہ اور الخضر کے علاقوں میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین