فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک یہودی آباد کار نے راہ چلتے ایک فلسطینی لڑکے کو اپنی گاڑی سے کچلنے کی کوشش کے دوران گاڑی اس پر چڑھا دی ، جس سے فلسطنی شہری شدید زخمی ہوگیا، جبکہ حملہ آور موقع سے فرار ہوگیا۔
مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے میڈیکل ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ بیت امر کے علاقے میں یہودی آبادکارکی ایک مزدہ گاڑی نے دانستہ طور پر پچیس سالہ فلسطینی علی احمد عبدالحمید خلیل کو ٹکر مار دی، جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ خیال رہے کہ زخمی نوجوان مقامی یوتھ کونسل کا صدر بتایا جاتا ہے۔
زخمی نوجوان کے بھائی ابراہیم نے قدس پریس کو بتایا کہ یہودی آباد کار کی گاڑی کی ٹکر سے اس کے بھائی کے زخمی ہونے کا واقعہ ہفتے کے روز اس وقت پیش آیا جب وہ راستے میں چل رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ علی احمد خلیل کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حملے میں اس کا ایک بازو ٹوٹ چکا ہے اور جسم کے دیگر حصوں پر بھی چوٹیں ائی ہیں تاہم اس کی حالت کسی فوری خطرے سے باہر ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر گاڑیاں چڑھا دینے کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اب یہ روز کا معمول بن چکا ہے۔ اس طرح کے زیادہ ترحملے یہودی کالونیوں کے آس پاس ریکارڈ کیے جاتے ہیں جہاں انتہا پسند یہودی فلسطینیوں کا راہ چلنا بھی گوارا نہیں کرتے انہیں اپنی گاڑیوں سے کچلنے کی کوشش کرکے اپنی آتش انتقام ٹھنڈی کرتے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین